ہلیال 19؍ جون (ایس او نیوز)رمضان کے مبارک ایام میں جب مسلمان عبادتوں میں مشغول ہیں اور عید الفطر منانے کی تیاریوں میں ہیں ، ایسے وقت میں شرپسندوں نے پر امن ماحول کو خراب کرنے اور حالات کشیدہ کرنے کے لئے ہلیال عید گاہ کی دیوار پر زعفرانی رنگ پھیردیا ہے۔اس بات سے ناراض اور مشتعل سینکڑوں مسلمانوں نے شیواجی سرکل، تحصیلدار کے دفتر اور پولیس اسٹیشن پہنچ کرپرزور احتجاج کیااور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی اس شرانگیزی کے مرتکب لوگوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
حالات کشیدہ : پولیس کا خیال ہے کہ شرپسندوں نے عید گاہ کی دیوار کوبھگوا رنگ سے رنگنے کا یہ کام سنیچر کی صبح کے وقت کیا ہے۔مسلمانوں کے احتجاج ،نعرے بازی اور دھرنا دینے کی وجہ سے شیواجی سرکل پر کچھ دیر کے لئے کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔اس واقعے کی خبر ملتے ہی ڈانڈیلی سے ڈی وائی ایس پی دیانند پوارفوراً ہلیال پہنچ گئے اور تحصیلدار ودیادھرگولگلی ، سی پی آئی ، پی ایس آئی کے علاوہ جوئیڈا اور یلاپور کے سرکل پولیس انسپکٹر س کے تعاون سے مزید پولیس فورس منگواتے ہوئے امن و تحفظ کو برقرار رکھنے کے لئے سخت بندوبست کیا اور حالات کو پوری طرح قابو میں رکھا۔اس کے علاوہ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے ڈاگ اسکواڈ کا بھی سہارا لیا گیا ۔
نیشنل ہائی وے پر ہی نماز ادا کی گئی : ودھان پریشد کے رکن ایس ایل گھوٹنیکر نے احتجاجی دھرنے کے مقام پر پہنچ کر اس واقعے کی کڑی مذمت کی۔اور اس ذلیل حرکت کا ارتکاب کرنے والوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔دھرنے کے موقع پر جب نماز کا وقت ہوگیا تو مسلمانوں نے وہیں پر پانی منگوا کر وضو کیا اور نیشنل ہائی وے پر ہی نماز ادا کی۔
پولیس کے اور مسلم قائدین کی میٹنگ : اس کے بعد ایڈیشنل ایس پی مسٹرکے جی دیوراج نے موقع پر پہنچ کرحالات کا معائنہ کیا اور پھر ڈی وائی ایس دیانند پوار اور تحصیلدار ودیا دھر گوُلگلی کی موجود گی میں مسلمانوں کے نمائندوں کے ساتھ تقریباً دو گھنٹے تک بات چیت کی۔پولیس اور انتظامیہ سے مسلم قائدین نے سوال کیا کہ گزشتہ کچھ برسوں سے مسجدوں اور عید گاہ وغیرہ پر اس طرح رنگ پھیرنے اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی حرکتیں مسلسل ہورہی ہیں لیکن ابھی تک پولیس ایسے شرپسندوں کو گرفتار کرنے اور سزادلوانے میں کیوں ناکام رہی ہے؟ انہوں نے متفقہ طور پرایک ہی مطالبہ کیا کہ اس واقعے کے ملزمین کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور آئندہ اس طرح کے واقعات دہرائے نہ جائیں اس بات کو یقینی بنایا جائے۔
پولیس کی یقین دہانی : قمسلم قائدین کے اس مطالبے کو قبول کرتے ہوئے ایڈیشنل ایس پی دیوراج نے یقین دلایا کہ شرپسندوں کی گرفتاری کے لئے کارروائی شروع کی گئی ہے اور بہت جلد انہیں گرفتار کرکے سخت سزا دلوائی جائے گی۔اس کے علاوہ انہوں نے بلدیہ کے افسران کو ہدایت دی کہ شہر کے بعض حساس علاقوں میں سی سی کیمرہ اور ربجلی کی وشنی کا انتظام کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس بیٹ کے نظام کو ازسرنو ترتیب دے کر اسے مزید فعال کردیا جائے گا۔
اس احتجاج اور دھرنے کی قیادت کرنے والوں میں مفتی مشتاق صاب، مولانا نصراللہ، وقف بورڈ کے ضلع چیر مین خیام مگد، بلدیہ کے نائب صدر فیاض شیخ اور دیگر بلدیہ اراکین کے علاوہ عبدالکلام ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر ایس ایس دلال، انجمن کے آدم صاب دیسائی اور دیگر کئی اراکین شامل تھے۔
شام کے وقت ضلع کے سپرنٹنڈنٹ ونشی کرشن نے ہلیال پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور پولیس کو امن وامان بنائے رکھنے اور کسی ناخوشگوار واقعہ کو رونما ہونے سے روکنے کی سخت ہدایت کی۔اور ہر طرف پولیس کا مناسب بندوبست کردیا گیا۔